Friday 28 April 2017

Facebook Inc acknowledged on Thursday that it has become a battleground for governments seeking to manipulate public opinion in other countries

https://www.dawn.com/news/1329603/facebook-says-it-will-act-against-information-operations-using-false-accounts

Thursday 27 April 2017

فیس بک کے سامنے آپ کا کوئی راز چھپا نہیں.

سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ کے دو ارب کے قریب صارفین ہیں اور یہاں آپ کو ہر طرح کا مواد مفت دستیاب ہے جو روزانہ گھنٹوں تک صارفین کو اپنے اندر مشغول رکھتا ہے۔

اور فیس بک مستقبل میں چاہتی ہے کہ لوگوں کے قیام کا دورانیہ مزید طویل ہوجائے یا وہ یہاں سے نکل کر بھی اسی کی ایپس جیسے میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹاگرام میں مصروف رہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے فیس بک جتنا وقت صارفین کو اپنی سائٹ پر رکھی ہے، اتنا ہی ڈیٹا وہ ہم میں سے ہر ایک کے بارے میں جمع کرلیتی ہے۔

یہ ڈیٹا اس پلیٹ فارم میں اشتہارات کے لیے استعمال ہوتا ہے اور فیس بک کو ماہانہ اربوں ڈالرز کی آمدنی ہوتی ہے۔

لوگوں کی اشتہارات میں دلچسپی بڑھانے کے لیے فیس بک جو معلومات اکھٹی کرتی ہے انہیں صاف ستھرے چھوٹے ڈبوں کی شکل دے دیتی ہے۔

اور یہ ڈبے کچھ اس طرح کے ہوتے ہیں جو آپ نیچے تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ دی نیکسٹ ویب
فوٹو بشکریہ دی نیکسٹ ویب
اور یہ تو اس معلومات کا بس نکتہ آغاز ہے جو فیس بک آپ کے بارے میں رکتی ہے مگر اتنی معلومات بھی کسی ایسے فرد کے لیے آپ کی شخصیت کا خاکہ بنانے کے لیے کافی ہے جس سے آپ کی کبھی ملاقات نہ ہوئی ہو، جیسے آپ کون ہیں اور کن چیزوں میں دلچسپی رکھتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔

فیس بک کو معلوم ہے کہ آپ کا اسمارٹ فون کونسا ہے یا کونسا کرچکے ہیں، کونسا ڈیسک ٹاپ آپریٹنگ سسٹم اور براﺅزر استعمال کرتے ہیں، سفری عادات کیا ہیں اور سیاسی حوالے سے کیا دلچسپی رکھتے ہیں۔

فیس بک آپ کے بارے میں کچھ چیزوں کا اندازہ ان پیجز سے لگاتی ہے جو آپ لائیک کرتے ہیں، اسی طرح اسٹیٹس اپ ڈیٹس، آپ کے دوست کیا پسند کرتے ہیں، لوکیشن، کیرئیر فوکس اور دیگر اکاﺅنٹس یا اشتہارات سے تعلق وغیرہ سے بھی بہت کچھ جانا جاتا ہے۔

اس طرح فیس بک ہر ایک کے کی شخصیت کے بارے میں کافی جامع تصویر تیار کرلیتی ہے اور یہ تو وہ ڈیٹا ہے جو فیس بک ہمارے سامنے بھی پیش کرتی ہے۔

یہ حیرت انگیز ہونے کے ساتھ خوفزدہ کردینے والا بھی ہے کیونکہ یہ وہ معلومات ہے جو ہم ہنسی خوشی فیس بک کے حوالے کرتے ہیں اور دوبارہ سوچتے بھی نہیں، یعنی ہیکرز سے تو ڈرتے ہیں مگر آن لائن پرائیویسی کی کوئی پروا نہیں۔

اگر آپ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ فیس بک آپ کے بارے میں کیا کچھ جانتی ہے تو ایڈ پروفائل کے اس لنک پر کلک کریں، وہاں اپنے بارے میں جاننے کے لیے Your Informatio اور پھر Your Categories میں چلے جائیں۔

وہاں آپ ان ڈبوں میں سے جس کو چاہیں ڈیلیٹ کرسکتے ہیں تاہم ایسا کرنے سے اشتہارات کم نظر نہیں آئیں گے بس یہ ہوگا کہ پھر ہر قسم کے اشتہارات آپ کی پروفائل میں نظر آنے لگیں گے۔
https://www.dawnnews.tv/news/1056728/

Facebook tracks scary-specific details about your life — Here’s how to find what it knows

http://www.businessinsider.com/how-to-see-what-facebook-knows-about-you-in-your-ad-preferences-2017-4

Wednesday 26 April 2017

This building changes shape every hour — and it's mesmerizing to watch

http://www.businessinsider.com/building-facade-changes-shape-design-temperature-sunlight-2016-12?utm_content=buffer1fc7a&utm_medium=social&utm_source=facebook.com&utm_campaign=buffer-bi

Monday 24 April 2017

Sunday 23 April 2017

11 Signs Of Iron Deficiency And The 10 Best Foods To Fight It

http://www.herbs-info.com/blog/11-signs-of-iron-deficiency-and-the-best-foods-to-eat-for-it/

The 7 Most Frequently Faked Foods

https://brightside.me/inspiration-health/the-7-most-frequently-faked-foods-328810/?utm_source=fb_brightside&utm_medium=fb_organic&utm_campaign=fb_gr_5mincrafts

7 mind-blowing things Elon Musk believes

http://www.businessinsider.com/amazing-elon-musk-believes-will-happen-future-tesla-spacex-2016-6?utm_content=bufferce5c7&utm_medium=social&utm_source=facebook.com&utm_campaign=buffer-bi

Alpha Girls

http://nymag.com/thecut/2017/04/psychologists-explain-high-school-popularity.html?mid=atlantic

Saturday 22 April 2017

Give Me 10 Minutes, I’ll Give You The Truth About Vitamin B12 Deficiency

http://www.healthyfoodhouse.com/give-10-minutes-ill-give-truth-vitamin-b12-deficiency/

cancer is the most profitable disease in medical history

http://www.healthyfoodhouse.com/turned-2-simple-ingredients-cure-cancer-government/

How to Grow a Lemon Tree from Seed Easily in Your Own Home

http://www.healthy-holistic-living.com/can-grow-magic-citrus-duo-home.html?t=SNJV

10 online careers you can start today with basically no money

http://www.businessinsider.com/online-careers-you-can-start-today-2017-4?utm_content=buffer5c493&utm_medium=social&utm_source=facebook.com&utm_campaign=buffer-bi

4 things millionaires do that the middle class doesn't

https://www.google.com.pk/amp/www.cnbc.com/amp/2017/04/18/things-millionaires-do-that-the-middle-class-doesnt.html

Thursday 20 April 2017

Wednesday 19 April 2017

7 mind-blowing things Elon Musk believes

http://www.businessinsider.com/amazing-elon-musk-believes-will-happen-future-tesla-spacex-2016-6?utm_content=bufferfc37b&utm_medium=social&utm_source=facebook.com&utm_campaign=buffer-ti

How Do Augmented Reality Displays Work?

https://www.forbes.com/sites/quora/2017/01/09/how-do-augmented-reality-displays-work/#39029be34731

Monday 17 April 2017

"A genie whispered 'Rolex' in my ear." Rolex founder Hans Wilsdorf

http://uk.businessinsider.com/where-did-the-name-rolex-come-from-2016-4?utm_content=buffer09c34&utm_medium=social&utm_source=facebook.com&utm_campaign=buffer

Wednesday 12 April 2017

90 Ferraris Watch

http://www.cnbc.com/2017/04/12/you-could-buy-90-ferraris-for-the-cost-of-this-billionaire-watch.html?__source=Facebook

The Top 25 Alkaline Foods on the Planet (Eat more to prevent cancer, obesity and heart disease)

http://www.healthyfoodhouse.com/top-25-alkaline-foods-planet-eat-prevent-cancer-obesity-heart-disease/

او دیس سے آنے والے بتا!

او دیس سے آنے والے بتا
کس حال میں ہیں یارانِ وطن
آوارۂ غربت کو بھی سُنا
کس رنگ میں کنعانِ وطن
وہ باغِ وطن، فردوسِ وطن
وہ سرو وطن، ریحانِ وطن
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وہاں کے باغوں میں
مستانہ ہوائیں آتی ہیں؟
کیا اب بھی وہاں کے پربت پر
گھنگھور گھٹائی چھاتی ہیں؟
کیا اب بھی وہاں کی برکھائیں
ویسے ہی دلوں کو بھاتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وطن میں ویسے ہی
سر مست نظارے ہوتے ہیں؟
کیا اب بھی سہانی راتوں کو
وہ چاند ستارے ہوتے ہیں؟
ہم کھیل جو کھیلا کرتے تھے
کیا اب بھی وہ سارے ہوتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی شفق کے سایوں میں
دن رات کے دامن ملتے ہیں؟
کیا اب بھی چمن میں ویسے ہی
خوشرنگ شگوفے کھلتے ہیں؟
برساتی ہوا کی لہروں سے
بھیگے ہوئے پودے ہلتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
شاداب و شگفتہ پھولوں سے
معمور ہیں گلزار اب کہ نہیں؟
بازار میں مالن لاتی ہے
پھولوں کے گندھے ہار اب کہ نہیں؟
اور شوق سے ٹوٹے پڑتے ہیں
نو عمر خریدار اب کہ نہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا شام پڑے گلیوں میں وہی
دلچسپ اندھیرا ہوتا ہے؟
اور سڑکوں کی دھندلی شمعوں پر
سایوں کا بسیرا ہوتا ہے؟
باغوں کی گھنیری شاخوں میں
جس طرح سویرا ہوتا ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وہاں ویسی ہی جواں
اور مدھ بھری راتیں ہوتی ہیں؟
کیا رات بھر اب بھی گیتوں کی
اور پیار کی باتیں ہوتی ہیں؟
وہ حُسن کے جادو چلتے ہیں
وہ عشق کی گھاتیں ہوتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
ویرانیوں کے آغوش میں ہے
آباد وہ بازار اب کہ نہیں؟
تلواریں بغل میں دابے ہوئے
پھرتے ہیں طرحدار اب کہ نہیں؟
اور بہلیوں میں سے جھانکتے ہیں
تُرکانِ سیہ کار اب کہ نہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی مہکتے مندر سے
ناقوس کی آواز آتی ہے؟
کیا اب بھی مقدّس مسجد پر
مستانہ اذاں تھرّاتی ہے؟
اور شام کے رنگیں سایوں پر
عظمت کی جھلک چھا جاتی ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وہاں کے پنگھٹ پر
پنہاریاں پانی بھرتی ہیں؟
انگڑائی کا نقشہ بن بن کر
سب ماتھے پہ گاگر دھرتی ہیں؟
اور اپنے گھروں کو جاتے ہوئے
ہنستی ہویہ چہلیں کرتی ہیں
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
برسات کے موسم اب بھی وہاں
ویسے ہی سہانے ہوتے ہیں؟
کیا اب بھی کے باغوں میں
جھُولے اور گانے ہوتے ہیں؟
اور دُور کہیں کچھ دیکھتے ہیں
نو عمر دِوانے ہوتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی پہاڑی چوٹیوں پر
برسات کے بادل چھاتے ہیں؟
کیا اب بھی ہوائے ساحل کے
وہ رس بھرے جھونکے آتے ہیں؟
اور سب سے اونچی ٹیکری پر
لوگ اب بھی ترانے گاتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی پہاڑی گھاٹیوں میں
گھنگھور گھٹائیں گونجتی ہیں؟
ساحل کے گھنیرے پیڑوں میں
برکھا کی ہوائیں گونجتی ہیں؟
جھینگر کے ترانے جاگتے ہیں
موروں کی صدائیں گونجتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وہاں، میلوں میں وہی
برسات کا جوبن ہوتا ہے؟
پھیلے ہوئے بڑ کی شاخوں میں
جھُولوں کا نشیمن ہوتا ہے؟
اُمڈے ہوئے بادل آتے ہیں
چھایا ہوا ساون ہوتا ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا شہر کے گرد، اب بھی ہیں رواں
دریائے حسیں لہرائے ہوئے؟
جُوں گود میں اپنے من کو لئے
ناگن ہو کوئی تھرّائے ہوئے؟
یا نور کی ہنسلی، حُور کی گردن
میں ہو عیاں بل کھائے ہوئے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی فضا کے دامن میں
برکھا کے سمے لہراتے ہیں؟
کیا اب بھی کنارِ دریا پر
طوفان کے جھونکے آتے ہیں؟
کیا اب بھی اندھیری راتوں میں
ملّاح ترانے گاتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی وہاں برسات کے دن
باغوں میں بہاریں آتی ہیں؟
معصوم و حسیں دوشیزائیں
برکھا کے ترانے گاتی ہیں؟
اور تیتریوں کی طرح سے رنگیں
جھولوں پہ لہراتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی اُفق کے سینے پر
شاداب گھٹائیں جھومتی ہیں؟
دریا کے کنارے باغوں میں
مستانہ ہوائیں جھومتی ہیں؟
اور اُن کے نشیلے جھونکوں سے
خاموش فضائیں جھومتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا شام کو اب بھی جاتے ہیں
احباب، کنارِ دریا پر؟
وہ پیڑ گھنیرے اب بھی ہیں
شاداب، کنارِ دریا پر؟
اور پیار سے آ کر جھانکتا ہے
مہتاب، کنارِ دریا پر؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا آم کے اونچے پیڑوں پر
اب بھی وہ پپیہے بولتے ہیں؟
شاخوں کے حریری پردوں میں
نغموں کے خزانے کھولتے ہیں؟
ساون کے رسیلے گیتوں سے
تالاب میں امرس گھولتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا پہلی سی ہے معصوم ابھی
وہ مدرسے کی شاداب فضا؟
کچھ بھُولے ہوئے دن گزرے ہیں
جس میں، وہ مثالِ خواب فضا؟
وہ کھیل، وہ ہمسن، وہ میداں
وہ خواب گہِ مہتاب فضا؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی کسی کے سینے میں
باقی ہے ہماری چاہ بتا؟
کیا یاد ہمیں بھی کرتا ے اب
یاروں میں کوئی، آہ بتا؟
او دیس سے آنے والے بتا
لِللّٰہ بتا، لللّٰہ بتا؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا ہم کو وطن کے باغوں کی
مستانہ فضائیں بھول گئیں؟
برکھا کی بہاریں بھول گئیں
ساون کی گھٹائیں بھول گئیں؟
دریا کے کنارے بھول گئے
جنگل کی ہوائیں بھول گئیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا گاؤں میں اب بھی ویسے ہی
مستی بھری راتیں آتی ہیں؟
دیہات کی کم سن باہوشیں
تالاب کی جانب آتی ہیں؟
اور چاند کی سادہ روشنی میں
رنگین ترانے گاتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی گجر دم چرواہے
ریوڑ کو چرانے جاتے ہیں؟
اور شام کے دھندلے سایوں کے
ہمراہ گھروں کو آتے ہیں؟
اور اپنی رسیلی بانسریوں میں
عشق کے نغمے گاتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا گاؤں پہ اب بھی ساون میں
برکھا کی بہاریں چھاتی ہیں؟
معصوم گھروں سے بھوربھئے
چکّی کی صدائیں آتی ہیں؟
اور یاد میں اپنے میکے کی
بچھڑی ہوئی سکھیاں گاتی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
دریا کا وہ خواب آلودہ سا گھاٹ
اور اُس کی فضائیں کیسی ہیں؟
وہ گاؤں، وہ منظر، وہ تالاب
اور اُن کی صدائیں کیسی ہیں؟
وہ کھیت، وہ جنگل، وہ چڑیاں
اور اُن کی صدائیں کیسی ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی پرانے کھنڈروں پر
تاریخ کی عبرت طاری ہے؟
اَن پورنا کے اجڑے مندر پر
مایوسی و حسرت طاری ہے؟
سنسان گھروں پر چھاؤنی کے
ویرانی و رقّت طاری ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
آخر میں یہ حسرت ہے کہ بتا
وہ غارتِ ایماں کیسی ہے؟
بچپن میں جو آفت ڈھاتی تھی
وہ آفتِ دوراں کیسی ہے؟
ہم دونوں تھے جس کے پروانے
وہ شمعِ شبستاں کیسی ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
مرجانہ تھا جس کا نام بتا
وہ غنچہ دہن کس حال میں ہے؟
جس پر تھے فدا طفلانِ وطن
وہ جانِ وطن کس حال میں ہے؟
وہ سروِ چمن، وہ رشکِ سمن
وہ سیم بدن کس حال میں ہے؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی رخِ گلرنگ پہ
وہ جنّت کے نظارے روشن ہیں؟
کیا اب بھی رسیلی آنکھوں میں
ساون کے ستارے روشن ہیں؟
اور اُس کے گلابی ہونٹوں پر
بجلی کے شرارے روشن ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
کیا اب بھی شہابی عارض پر
گیسوئے سیہ بل کھاتے ہیں؟
یا بحرِ شفق کی موجوں پر
دو ناگ پڑے لہراتے ہیں؟
اور جن کی جھلک سے ساون کی
راتوں کے سے سپنے آتے ہیں؟
او دیس سے آنے والے بتا!
او دیس سے آنے والے بتا!
اب نامِ خدا، ہو گی وہ جواں
میکے میں ہے یا سسرال گئی؟
دوشیزہ ہے یا آفت میں اُسے
کم بخت جوانی ڈال گئی؟
گھر پر ہی رہی، یا گھر سے گئی
خوشحال رہی، خوشحال گئی؟
او دیس سے آنے والے بتا!

شاعر: اختر شیرانی

دادی کے نسخے سے پیٹ اور آنتوں کی تکلیف دور ہو گئی

پیٹ کے لیئے کمال کا نسخہ
میں بچپن سے پیٹ کے امراض یعنی معدہ اور آنتیں دونوں کے مرض میں مبتلا تھا... بہت علاج بھی کروایا لیکین دوا چھوڑتا تھا تو ایک دو ماہ بعد پھر درد شروع ھو جاتا تھا.. کبھی کبھی تو بہت شدید درد اُٹھتا تھا...
اِس ماہِ رمضان سے کچھ دن قبل ایسا درد اُٹھا کہ جان نکلنے والی ھو گئی ڈاکٹر کو چیک کروایا تو اُس نے بتایا کہ معدے اور آنتوں میں سوزش اور ہلکا سا زخم ھے میں شدید پریشان ھو گیا کہ اب کیا کروں کیونکہ میں نے سُنا تھا کہ پیٹ کا مرض ساری زندگی جان نہیں چھوڑتا...
خیر ڈاکٹر نے کافی دوائیاں لکھ دیں... یہاں فیس بُک پر بھی کچھ دوستوں نے ہومیو پیتھک علاج بتایا غرض یہ کہ نہ میں نے کوئی حکیم چھوڑا نہ ہومیو پیتھک اور نہ ھی ایلو پیتھک...
عیدالفطر پر میں اپنے ایک دوست سے مِلنے گیا تو اُسکی دادی مجھے مِلیں اور میرا حال پوچھا اور کہنے لگیں میرا پوتا بتا رھا تھا کہ تم معدے کے مریض ھو؟؟
میں نے کہا جی دادی بس دعا کریں تو وہ کہنے لگیں دعا بھی کروں گی لیکن ایک نسخہ بتاتی ھُوں جو میں نے پاکستان بننے سے پہلے ہندوؤں کے ایک بہت بڑے حکیم سے سُنا تھا...
وہ ایک خاص چائے ھے...
ایک کپ پانی آگ پر رکھو اور اُس میں ایک سے دو چمچ دیسی سونف (صِرف دیسی سونف جسکے دانے لمبے اور موٹے ھوتے ہیں) کے ڈالو اور چار پانچ چھوٹی ٹکریاں دار چینی ڈالو اور بلکل تھوڑی سی ایک چُٹکی سے بھی کم سفید اجوائن ڈالو اور چھوٹے چھوٹے تین چار ٹکرے ادرک ڈالو اور پانی کو ابلنے دو...
جب پانی کا رنگ بدل جائے تو اُس میں ہلکی سی یعنی آدھا چمچ چائے کی پتی ڈال دو اور پھر اُسے خوب پکاؤ...
جب لگے کہ پانی آدھے کپ سے کم رہ گیا ھے تو اُس میں دودھ ڈال دیں اور چینی ڈال کے پکنے دیں کچھ منٹ اور ہلکی سی پتی اور ڈال لیں اگر آپ تھوڑی تیز پتی پیتے ھو تو...  پانی ابلنے کے وقت زیادہ پتی نہیں ڈالنی تب آدھا چمچ ھی ڈالنی ھے...
دودھ ڈالنے کے بعد اُسے خوب پکائیں جب محسوس ھو کے چائے ایک کپ رہ گئی ھے تب اُسے کپ میں نکالیں اور پی لیں....
یہ صِرف معدے کے مریضوں کے لیئے نہیں ھے بلکہ عام لوگ بھی یہی پِیا کریں اِس سے معدہ ہر لحاظ سے بہت زبردست ھو جاتا ھے اور اگر آپ دن میں ایک یا دو مرتبہ چائے پیتے ہیں تو ایسے ھی سب اجزاء ڈالیں جیسے بتائے ہیں اور اگر زیادہ دفعہ پیتے ہیں تو یہ تمام اجزاء بہت تھوڑی مقدار میں ڈالیں تا کہ معدے میں گرمی نہ ھو جائے...
میں نے دادی کے اِس نسخے پر عمل شروع کِیا تو الحمدللّٰہ آج تین ماہ سے زیادہ ھو گیا کہ میرا پیٹ ہر لحاظ سے بہت بہترین ھو گیا...  میں پھر ایک دن اپنے اُسی ڈاکٹر کے پاس گیا اُس نے سب ٹیسٹ دوبارہ کروائے تو حیران پریشان رہ گیا اور کہتا یہ دو ماہ میں تمہارا السر اور
.سوزش کیسے ختم ھو گئی تو میں نے اُسے یہ نسخہ بتایا...
*****
یہ تحریر ایک فیس بک یوزر احسن سعید صاحب کی ٹائم لائن سے لی گئی ہے

آکسفورڈ یونیوسٹی کی تحقیق کے مطابق کچھ مقدار میں روزانہ پھل کھانا ذیابیطس ٹائپ ٹائپ ٹو کے شکار ہونے کا خطرہ 12 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

https://www.dawnnews.tv/news/1055782/

مچھروں کو گھر سے دور رکھنے والے 7 پودے

https://www.dawnnews.tv/news/1055725/

پاکستان 5 جی سروس کا تجربہ کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ملک

https://www.dawnnews.tv/news/1055743/

پاکستانی ٹیم کرکٹ کی تاریخ میں دوسری کامیاب ترین ون ڈے ٹیم بن گئی جس نے 874 ایک روزہ میچوں میں سے 460 میں کامیابی حاصل کی۔

https://www.dawnnews.tv/news/1055774/

سی ایس ایس 2017 کے پرچوں میں موجود بڑی غلطیاں

https://www.dawnnews.tv/news/1055678/12apr2017-probing-the-css-examination-anjum-altaf-aa-bm

ہمارے سیارے پر ایسے بے شمار مقامات موجود ہیں، جو کسی بھی طرح زمین کا حصہ معلوم نہیں ہوتے۔ ان میں سے کچھ مقامات کو قدرت نے ہزاروں برس کے دوران تشکیل دیا جبکہ کچھ انسان کے ہاتھوں کا شاہکار ہیں۔

https://www.dawnnews.tv/news/1055717/

راکٹس کی تیاری کا آغاز 347 سے 428 قبل مسیح میں ہوا، جب ایک مصری فلسفی اور ماہرِ فلکیات آرکی طاس نے پہلی دفعہ ایک ایسی مشین تیار کی جس کے ذریعے ہوا میں اڑا جا سکتا تھا۔

https://www.dawnnews.tv/news/1055698/12apr2017-insan-ko-khala-mein-le-janey-wale-rocket-kese-wujood-mein-aaye-saadeqa-khan-aa-bm

وہ 6 ممالک جہاں پاکستانیوں کا داخلہ ویزے کے بغیر ممکن

https://www.dawnnews.tv/news/1055757/

Living on Minimum Wage in Asia

https://www.dawn.com/in-depth/living-on-minimum-wage/

woman charged with raping, robbing male taxi driver

https://www.yahoo.com/news/m/cd740826-3b92-32d2-86bf-8e6b061265a4/ss_ohio-woman-charged-with.html